0

سانحہ بلدیہ فیکٹری؛ رحمان بھولا اور زبیر چریا کی اپیلیں مسترد

رؤف صدیقی سمیت 4 ملزمان کی بریت کیخلاف حکومتی اپیلیں مسترد

رؤف صدیقی سمیت 4 ملزمان کی بریت کیخلاف حکومتی اپیلیں مسترد

  کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے سانحہ بلدیہ فیکٹری کے مقدمے میں رحمان عرف بھولا اور زبیر عرف چریا کی سزاؤں کیخلاف اپیلیں مسترد کردیں۔

عدالت عالیہ نے عمر قید کے 4 ملزمان کی اپیلیں منظور کرتے ہوئے رؤف صدیقی سمیت 4 ملزمان کی بریت کیخلاف حکومتی اپیلیں مسترد کردیں۔

جسٹس کے کے آغا کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس میں ملزمان کی سزاؤں اور بریت کیخلاف حکومتی اپیلوں پر محفوظ فیصلہ سنادیا۔

عدالت نے عبد الرحمان عرف بھولا اور زبیر عرف چریا کی اپیلیں مسترد کرتے ہوئے سزا برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے۔

عدالت نے حکومت کی ایم کیوایم کے رہنما روف صدیقی سمیت 4 ملزمان کی بریت کیخلاف اپیلیں مسترد کردیں۔

عدالت نے عمر قید کے ملزمان ارشد محمود، فضل، شاہ رخ اور علی محمد کی اپیلیں منظور کرتے ہوئے بری کردیا۔ گذشتہ سال فضل جیل میں انتقال کر گیا تھا۔

29 اگست کو فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
پراسیکیوشن کے مطابق انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے 2020 میں 2 ملزمان کو سزا موت اور 4 کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے فیصلے کیخلاف ملزمان نے اپیلیں دائر کی تھیں۔

جبکہ حکومت نے رؤف صدیقی سمیت 4 ملزمان کی بریت کو چیلنج کیا تھا۔

عدالت نے عبد الرحمان عرف بھولا اور زبیر عرف چریا کو سزائے موت سنائی تھی، جبکہ فیکڑی ملازمین ملزم شاہ رخ، فضل، ارشد محمود اور علی محمد کو عمر قید کی سزا سنائی کا حکم دیا تھا۔

انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نمبر 7 نے سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کا فیصلہ سنایا تھا۔

11 ستمبر 2012 کو علی انٹرپرائز بلدیہ ٹاؤن فیکٹری میں آتشزدگی سے 260 افراد جل کر جاں بحق ہوگئے تھے۔

سماعت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایم کیو ایم رہنما رؤف صدیقی نے کہا کہ سانحہ بلدیہ میں 260 افراد جل کر شہید ہوئے۔ جس نے اس کیس کو ذرا بھی خراب کیا ہے لاپرواہی برتی اس کا ٹھکانہ جہنم ہے۔

رؤف صدیقی نے کہا کہ جن کو آج بری کیا گیا ہے، اس میں فضل نامی ملزم کا جیل میں انتقال ہوگیا تھا۔ آج عدالت نے اس کو بری کیا ہے۔


#سانحہ #بلدیہ #فیکٹری #رحمان #بھولا #اور #زبیر #چریا #کی #اپیلیں #مسترد